كتاب روز غضب زوالِ اسرائیل پر انبیاء کی بشارتیں توراتی صحیفوں کی اپنی شہادت
الكاتب سفر بن عبد الرحمن حوالی
تحميل كتاب روز غضب زوالِ اسرائیل پر انبیاء کی بشارتیں توراتی صحیفوں کی اپنی شہادت pdf هذا الكتاب نذير سعادة لمسلمي العالم عامة وللمحتاجين في الأراضي المقدسة المحتلة بشكل خاص ، وتستند تنبؤات التوراة إلى نظريات المؤامرة ، خاصة بعد انتفاضة رجب الأخيرة في فلسطين. بالنسبة للقارئ المسلم ، هذا المقال هو في الواقع مقال أساسي مهم لمعرفة وقراءة عقلية العدو هذه. يجب مراعاة الموارد الفكرية للعدو وتراثه الفكري. 000 فقط من خلال القيام بذلك يمكننا أن ندرك قاعدة العدو من الذي يساعده العدو على رفع معنوياته وشعبه إنه يقوي إيماننا بالرسالة ، وبقيامنا بذلك ، فإننا في الواقع لا نقوم بأي شيء جديد ، وهناك درس نتعلمه. یہ کتاب ایک نوید مسرت ہے مسلمانان عالم کیلئے بالعموم اورمقبوضہ ارض مقدس کے مستضعفین کیلئے بالخصوص.مگراس نوید مسرت کے براہ راست مخاطب دراصل مسلمان نہیں بلکہ صہیونییت ہے خواہ وہ یہودی صہیونیت ہو یا نصرانی صہیونیت 000 انسان کا یہ بدترین دشمن –صہیونیتآج پوری دنیا کو توراتی پیش گوئیوں کے سریلے سازسنانے پرہی بضد ہےخصوصاً فلسطین کی انتفاضہ ثانیہ حالیہ انتفاضہ رجب کے ظہورکے بعد توپرنٹ میڈیا سے لیکرالیکٹرانک میڈیا تک ہرجگہ مقدس پیش گوئیوں کا ہی زوروشورسے ڈھنڈوراپٹ رہا ہے000 یہ مضمون دراصل اسی ذہنیت کو مخاطب کرنے کیلئے سامنے لایا جارہا ہے.چنانچہ ایک مسلمان قاری کیلئے یہ مقالہ دراصل دشمن کی اس ذہنیت کوجاننے اورپڑھنے کیلئے ایک اہم اساسی مضمون کی حیثیت رکھتا ہےدشمن کی اس ذہنیت کا مطالعہ ہمیشہ ناگزیرہوا کرتا ہے جو کہ اسکی عقائدی بنیادوں،اسکی نفسیات اوراسکے عملی رویے کے پیچھے بولتی ہے اوریہ مطالعہ بھی خود دشمن ہی کے علمی مصادراوراسکے فکری ورثے کو سامنے رکھ کرکیا جانا چاہئے 000ایسا کرکے ہی ہم دشمن کی اس بنیاد سے واقف ہوسکتے ہیں جہاں سے دشمن اپنا مورال بلند کرنے مں مدد لیتا ہے اور اپنے لوگوں کا اپنے اس مشن پرایمان پختہ کرواتا ہے.ایسا کرتے ہوئے دراصل ہم کوئی نیا کام بھی نہیں کرتےیہ دراصل قرآن کے اس منہج کی عملى تطبیق ہوگی جسکی رو سے اہل کتاب پرحجت قائم کرنے اور انکے جھوٹ اورافتراء کی قلعی کھول کررکھ دینے کیلئے ہمیں خود انہی کے علمی مصادرسے رجوع کرنے کا سبق دیا گے ہے. .
عرض المزيدفي حالة وجود أي مشكلة تخص الكتاب برجاء إبلاغنا
من خلال او من خلال